Our social:

Tuesday, February 9, 2016

پچائی سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے چیف ایگزیکیٹو‘

شیئر کریں
ٹیکنالوجی کی دنیا کی سب سے بڑی کمپنیوں میں شمار ہونے والی کمپنی گوگل کے سربراہ، سُندر پِچائی امریکہ میں سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے چیف ایگزیکیٹو بن گئے ہیں۔
بھارتی شہر چنّئی میں پیدا ہونے والے 43 سالہ سُندر نے گذشتہ سال اکتوبر میں گوگل کی تنظیمِ نو کے بعد یہ ذمے داری سنبھالی تھی۔
گوگل کی مالک کمپنی ایلفابیٹ کے ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ اُنھیں رواں ماہ کی تین تاریخ کو 19 کروڑ 90 لاکھ امریکی ڈالر مالیت کے حصص دیے گئے ہیں۔
سُندر پِچائی نے 12 سال قبل گوگل میں ملازمت شروع کی تھی اور اُن کی زیرِ نگرانی گُوگل نے جو اہم مصنوعات تیار کیں ان میں گُوگل کا ویب براؤزر ’کروم‘ اور موبائل فون میں استعمال ہونے والا آپریٹنگ سسٹم اینڈروئڈ شامل ہیں۔
دورانِ ملازمت انھوں نے کمپنی میں تیزی سے ترقی کی منازل طے کیں اور وہ کمپنی کے چیف ایگزیکیٹو اور شریک بانی، لیری پیج کے نائب کے عہدے پر پہنچ گئے۔
گذشتہ سال گُوگل کی نئی کمپنی ’ایلفابیٹ‘ کی تشکیل کے بعد جب لیری پیج نئی کمپنی کے چیف ایگزیکیٹو بنے تو سُندر پِچائی کو گوگل کا سربراہ مقرر کر دیا گیا تھا۔
تقریباً 20 کروڑ ڈالر کے حصص حاصل کرنے کے بعد اُن کے ملکیتی گوگل کے حصص کی کُل قیمت تقریباً 60 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
ریکارڈ کے مطابق پچائی کے علاوہ گوگل کے دیگر دو سینیئر ایگزیکٹوز، گوگل کلاؤڈ پر مشتمل سروس کی سربراہ ڈیانےگرین اور اس کی چیف فنانشل افسر رُوتھ پوریٹ کو بھی چار، چار کروڑ ڈالر مالیت کے حصص دیے گئے ہیں۔
امریکی ریاست لاس اینجلس میں بی بی سی نیوز کے نامہ نگار ڈیوڈ ویلس کے مطابق سُندر پچائی اگرچہ اب امریکہ کے سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے چیف ایگزیکیٹو ہیں لیکن وہ اب بھی گوگل کے بانیوں، سرگی بِرن اور لیری پیج سے کہیں پیچھے ہیں جن کے اثاثوں کی مالیت کا اندازہ 34 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔
لیری پیج اب ’ایلفابیٹ‘ کے چیف ایگزیکٹیو ہیں جبکہ سرگی بِرن اِس کے صدر ہیں۔



(نوٹ)
World Latast News, Update کی تمام  Mailsiہماری ویب سائٹ پرآپ   )
Google+   Facebook, Twitter,
world wide news this week, word latest news, news for international,news today world wide, international video news, metro news live online tehsil mailsi,  khabrain daily news, daily khabrain news urdu
پر بھی ملاحظہ فرما  سکتے ہیں 

1 comment: