Our social:

Sunday, February 21, 2016

میلسی: جاگیداروں نے اسلحہ کے زور پر 20 سالہ لڑکی کا 45 سالہ شخص سے نکاح کرواد یا، وزیر اعلی پنجاب کا نوٹس

فائل فوٹو
نواحی چک 124ڈبلیو بی میں مبینہ ونی کیس بارے وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کیے تحقیقات کا حکم دے اور رپورٹ طلب کر لی ۔ دوسری جانب غیر مصدقہ زرائع کے مطابق مبینہ نکاح نامہ بھی منظر عام پر آگیا ۔ تاہم اس وقوعہ بارے ایس ایچ او تھانہ مترو مہر ریاض سیال نے اپنے موقف میں بتایا کہ ونی کیس محض ڈرامہ ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے اصل میں یہ گجر برادری کا باہمی تنازعہ ہے اور ایک فریق اس خاندان کو دوسرے فریق کے خلاف استمال کر رہا ہے تا ہم شہناز مائی کی جانب سے پولیس کے مطابق میلسی کی ایک عدالت میں ہراسمنٹ کی درخواست دائر کی گئی ہے درخواست میں اس نے خود تسلیم کیا ہے کہ اس کا کوئی نکاح نہں ہوا جبکہ پولیس تھانہ مترو نے شہناز مائی کی والدہ اور والد کو تھانے بلوا کر بیا ن لیا گیا ہے دونو ں میان بیوی نے قران مجید پر حلف دیا کہ ان کی بیٹی شہناز مائی کا کسی سے بھی زبردستی نکاح نہیں ہوا ادھر پولیس نکاح رجسٹرار کو تلاش کر رہی ہے تاکہ منظر عام پر آنے والے نکاح نامہ اور دیگر الزامات بارے تحقیقات کی جا سکیں نواحی چکنمبر 126  ڈبلیو  بی کی رہائشی شہناز ما ئی کی ہمشیراہ ساجدہ مائی کی اپنے بھائی لیاقت علی کے ہمراہ الزام عائد کیا ہے کہ ہمارے چکنمبر 126 ڈبلیو  بی میں مبینہ طور پر جاگیرداروں کے پاس دھدوڑا فیملی سے یٰسین اور اس کے اہل خانہ نوکری کرتے ہیں۔ چند روز قبل محمد یٰسین دھدوڑا کی بیٹی ممتاز مائی کسی کے ساتھ چلی گئی ۔جس پر دھدوڑا فیملی نے الزام لگایا کہ ہماری بیٹی ممتاز مائی کو بھگانے میں حق نواز کی فیملی کا کردار ہے جس پر چک کے تمام جاگیردار اکٹھے ہو گئے اور حق نواز اور اسکی فیملی پر دباؤ ڈالا کہ لڑکی کا پتہ بتاؤ جب تک پتہ نہ بتاؤگے آپ کی فیملی ہماری قید میں ہے ۔جاگیرداروں نے گزشتہ دنوں ایک پنچائت میں فیصلہ کیا کہ حق نواز اپنی بیٹی شہناز مائی کا نکاح گھر سے بھاگنے والی ممتاز مائی کے 45 سالہ رنڈوے چچا محمد امین دھدوڑا سے کر دیا جائے ۔ حق نواز اور اس کی فیملی نے یہ فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا ۔جس پر وقوعہ کی شب 12/01بجے چک ہذا کے جاگیرداروں کے ہمراہ چالیس افرادمسلح آتشیں اسلحہ ہو کر آگئے اور علاقے کے نکاح خواں مولوی مشتاق کو بھی گن پوائینٹ اپنے ساتھ لے آئے اور کہنے لگے کے ہم آج ہی اپنے فیصلے پر عمل درآمد کرائینگے اور گن پوائینٹ پر 20 سالہ شہناز مائی کا نکاح ممتاز مائی کے رنڈوے 45 سالہ چچا محمد امین دھدوڑا سے کرا دیا حق نواز اور اسکی فیملی اور شہناز مائی نے جاگیرداروں کو خدا رسول کے واسطےدیئے  مگر انہوں نے ایک نہ مانی ۔اور نکاح کے بعد حق نواز اور اسکی فیملی پر کڑا پہرا بٹھا دیا ۔حقنواز کی بیٹی ساجدہ مائی اور اسکے بھائی لیاقت علی نے مزید بتایا کہ جاگیر دار اب لیاقت علی کی سالی رقیہ بی بی بعمر 18کو بھی ونی کر کے اس کا نکاح دھدوڑا فیملی کے شخص سے زبر دستی کروانا چاہتے ہیں ۔ نکاح رجسٹرار اپنی جان بچانے کے لئے روپوش ہے ہم بہن بھائی موقع پاکر وہاں سے بھاگ آئے ہیں ۔جبکہ میرا والد حق نواز ، والدہ صاباں مائی ، ثریا مائی زوجہ لیاقت علی ندیم ولد حق نواز، سجاد ولد حقنوازبھی ان جاگیرداروں کی قید میں ہیں ہم نے وہاں سے بھاگ کر اس بارے 15 پر کال کی تو مترو پولیس کا اے ایس آئی عبدالمجید موقع پر گیا اور مگر کاروائی کی بجائے وہاں سے جاگیرداروں کے ڈیرے سے چائے پانی پینے بیٹھ گیا جبکہ سیخ پا ہو کر وہاں قید ہماری فیملی پولیس کی موجودگی میں تشد د شروع کر دیا ۔ انصاف کے لئے اور اپنی جان بچانے ہم چھپے پھر رہے ہیں۔ ساجدہ مائی اور لیاقت علی نے آر پی او ملتان سمیت وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے انصاف کی اپیل کی ہے۔

0 comments:

Post a Comment