ریسکیو1122کی عوام سے بڑی اپیل
پشاور(نیوزویب) خیبرپختونخوا ایمرجنسی ریسکیو
سروس 1122 نے عوام سے پرزور اپیل کی ہے کہ ادارے کے ایمرجنسی فون نمبر پرغیر ضروری
کال کرنے سے گریز کیا جائے۔ریسکیو سروس 1122 کے دفتر سے جاری ایک پریس ریلیزمیں
عوام کی آگاہی کے لئے بتایا گیا ہے کہ ادارہ پشاوراورمردان میں اپنے قیام کے بعد
عالمی معیار کی ایمرجنسی سروس کی طرح 7 منٹوں کے اوسط وقت میں کسی بھی حادثے کی
صورت میں اپنی خدمات فراہم کرتا ہے۔ اس ریسکیوسروس نے اپنے آغاز سے ایک طرف اگر
ایمرجنسی حادثات کے بارے میں عوام کی طرف سے موصول ہونے والی بے تحاشا کالزپربروقت
اقدامات اٹھائے ہیں تواسی طرح اس ایمرجنسی سروس کو پشاوراورمردان کے اضلاع سے
تقریباً1,955,975 جعلی اورخالی کالز موصول ہوئیں جن میں سے 285 جعلی کالز پر ایکشن
لینے کی وجہ سے محض وقت اور ادارے کے وسائل کاضیاع ہوا اور اس سے ادارے کی مفید
سرگرمی متاثر ہوئی۔ اس سروس کافری ڈائلنگ نمبر غلط استعمال کیاگیا کیونکہ بغیر
ضرورت 1122 سروس کے فری ڈائلنگ فون نمبر کومصروف رکھنے سے حقیقی ایمرجنسی کے
واقعات یا توایکشن لینے سے رہ جاتے ہیں اوریا اس میں دیر ہونے کا اندیشہ ہوتاہے۔ ریسکیو
1122سروس خیبرپختونخوا کی جانب سے موصول ہونے والے ایمرجنسی کالز اورریسکیو اپریشن
کے حوالے سے تفصیلی مجموعی رپورٹ کے مطابق اگر ایک طرف ادارے نے ٹریفک حادثات، آگ
لگنے ، عمارات کے انہدام ،بم دھماکوں ،پانی میں ڈوبنے ،ابتدائی طبی امدادکی
فراہمی،ہسپتالوں کو مریضوں کے لے جانے جیسے واقعات میں اپنی فوری خدمات کی فراہمی
کو یقینی بنایا ہے تواس ایمرجنسی سروس کو ضلع پشاور اورمردان میں متعلقہ موصولہ
مجموعی رپورٹ کے مطابق اب تک تقریباً830477 نفرت انگیز اورغیر متعلقہ فون کالز
موصول ہوئی ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ 1111946 کے لگ بگ خالی اور حقیقت کے منافی
فون کالز موصول ہوئیں ہیں۔ اسی طرح ایمرجنسی ریسکیو سروس نے 13552 کے قریب جعلی
فون کالز موصول کیں جن میں سے ادارے نے 285 جعلی کالز پربروقت اقدامات بھی
کئے۔ایمر جنسی ریسکیو سروس 1122 کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر اسد علی خان نے اس سروس کے
مفیداستعمال کے سلسلے میں عوام الناس سے اپنے پیغام میں اپیل کی ہے کہاکہ اس ادارے
کے ایمرجنسی فری فون نمبر کوغیرضروری طورپر استعمال کرنے سے گریزکیا جائے۔کیونکہ
اس حادثاتی امدادی ادارے کاکردار موت اورزندگی سے متعلق موصولہ کالز پرمنحصر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ہنگامی خدمات کے ادارے نے بروقت سہولیات کی فراہمی کی غرض سے
ضلع پشاور کو 12 مختلف مقامات میں تقسیم کیا ہے اورٹریفک ہجوم کے باوجود7 منٹ کے
اوسط وقت میں کسی بھی جگہ یہ سروس عوام کی مددکیلئے پہنچ جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ
سروس کو دیگراضلاع تک وسعت دینے کااعلان بھی ہوچکا ہے اوراس سلسلے میں سوات ،ایبٹ
آباد اورڈیرہ اسماعیل خان کے لئے اہلکاروں کوبھرتی کرکے انہیں تربیت کے لئے لاہور
ایمرجنسی سروس اکیڈمی بھیجا گیاہے۔یہ سروس پہلے مرحلے میں تمام ڈویژنل
ہیڈکوارٹرزاس کے بعداضلاع اوربعد میں تحصیل کی سطح تک لے جایا جائیگاجبکہ ایمرجنسی
سروس عوام کو کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لئے مفت تربیت بھی فراہم کررہا ہے جس
میں اب تک دس ہزار سے زائد سرکاری اداروں کے افراد اور عام عوام کو تربیت فراہم کی
گئی ہے اور بہترین کاکردگی پر عالمی ادارے یو ایس ایڈ نے ایمرجنسی ریسکیو سروس کی
تعریف کی ہے اسی طرح چیف سیکرٹری خیبرپختونخواکی جانب سے بھی اس ریسکیو سروس کو
اعزازی سند سے نوازا گیاہے۔
(نوٹ)
World Letast News, Update کی تمام Mailsiہماری ویب سائٹ پرآپ )
Google+ Facebook, Twitter,world wide news this week, word latest news, news for international,news today world wide, international video news, metro ews live online tehsil mailsi, khabrain daily news, daily khabrain news urdu
( پر بھی ملاحظہ فرما سکتے ہیں
0 comments:
Post a Comment